نازکی کہتی ہے تسمہ تو لگا رہنے دے
نازکی کہتی ہے تسمہ تو لگا رہنے دے
ناز کہتا ہے لگی میری بلا رہنے دے
بے پر و بال ہوں طاقت نہیں اڑنے کی صبا
اک ذرا شاخ نشیمن کو جھکا رہنے دے
اے نمک پاش خدا کے لئے چٹکی نہ رکے
ایک دم اور تڑپنے کا مزا رہنے دے
سو بلائیں ہیں ترے ہوش کی دشمن شب وصل
لے اڑیں اور ادائیں جو حیا رہنے دے
اے فلک گور غریباں کو تو برباد نہ کر
اس لئے قافلہ کا کچھ تو پتا رہنے دے
اک کھٹک سی ہے مرے کوہ میں درکار جنوں
کوئی کانٹا کسی چھاتی میں چبھا رہنے دے
سو چمن صدقے کئے دامن گلچیں پہ امیرؔ
ذکر پھولوں کا یہاں باد صبا رہنے دے
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 10)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.