Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چہرے وہ لائے ہیں عاشق کے مرغ جاں کے لئے

امیر مینائی

چہرے وہ لائے ہیں عاشق کے مرغ جاں کے لئے

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    چہرے وہ لائے ہیں عاشق کے مرغ جاں کے لئے

    غضب کی شاخ نکالی ہے آشیاں کے لئے

    اندھیری رات میں بجلی کو بھی ترس آیا

    غریب بن کے چراغ آئی آشیاں کے لئے

    غضب کی لاگ تھی کمبخت برق کو مجھ سے

    چمن کو پھونک دیا ایک آشیاں کے لئے

    ہزار شکر کہ پیکاں سے دل ہوا آباد

    خدا نے بھیج دیا وارث اس مکاں کے لئے

    میں امتحان میں پورا ہوا تو پھر کہیے

    ذرا سمجھ کے تقاضہ ہوا امتحاں کے لئے

    ہے اب امیرؔ کو کیوں ضبط آہ کی تاکید

    حضور ہی نے تو دی ہے زباں فغاں کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 11)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے