Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا روکے قضا کے وار تعویذ

امیر مینائی

کیا روکے قضا کے وار تعویذ

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    کیا روکے قضا کے وار تعویذ

    قلعہ ہے نہ کچھ حصار تعویذ

    چونی میں ہے مشک بار تعویذ

    یا فتنۂ روزگار تعویذ

    دونوں نے نہ درد دل مٹایا

    گنڈے کا ہے رشتے دار تعویذ

    کیا ناد علی میں بھی اثر ہے

    چاروں ٹکڑے ہیں چار تعویذ

    ڈرتا ہوں نہ صبح ہو شب وصل

    ہے مہر وہ زرنگار تعویذ

    ہم کو بھی ہو کچھ امیدِ تسکیں

    کھوئے جو تپ خیار تعویذ

    پتال کو جڑہماری پہنچی

    گاڑا تہ پائے یار تعویذ

    حاجت نہیں ان کو نورتن کی

    بازو پہ ہیں پانچ چار تعویذ

    کھٹکے، وہ نہ آئے فاتحے کو

    دیکھا جو سر مزار تعویذ

    پی جائیں گے گھول کر کسے آپ

    ہے نقش نہ خاک سار تعویذ

    اے ترک ملیں بلائیں سر سے

    اک تیغ کا خطر، ہزار تعویذ

    ڈر ہے تمہیں کٹکیوں سے لازم

    لایا تو ہے سادہ کار تعویذ

    اکسیر کا نسخہ اس کو سمجھوں

    کھوئے جو ترا غبار تعویذ

    مجمع ہے امیرؔ کی لحد پر

    میلے کا ہے اشتہاد تعویذ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے