Font by Mehr Nastaliq Web

میں پرانا مست ہوں جنت میرا کاشانہ تھا

امیر مینائی

میں پرانا مست ہوں جنت میرا کاشانہ تھا

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    میں پرانا مست ہوں جنت میرا کاشانہ تھا

    حور ساقی چشمۂ کوثر مرا پیمانہ تھا

    دی گئی منصور کو سولی ادب کے ترک پر

    تھا انا الحق حق مگر اک لفظ گستاخانہ تھا

    یار ادھر بدمست میں بے خود تکلف بر طرف

    ایسی صحبت میں جو آتا ہوش کیا دیوانہ تھا

    واں نگاہ تیز تیز اور یاں تھیں آہیں درد خیز

    وصل کی شب اس طرف آنسو ادھر افسانہ تھا

    جام جم کو دیکھتے ہی میں نے پہچانا امیرؔ

    میرے ہی مے خانہ کا چھوٹا سا اک پیمانہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے