Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ گالی جو اے دلربا مل رہی ہے

امیر مینائی

یہ گالی جو اے دلربا مل رہی ہے

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    یہ گالی جو اے دلربا مل رہی ہے

    دعا دی تھی اس کی سزا مل رہی ہے

    لگا چاہتی ہے کوئی آگ تازہ

    شرارت سے ان کی حیا مل رہی ہے

    بھری زہر سے ہیں عیادت کی باتیں

    مریضوں کو اچھی دوا مل رہی ہے

    گلے پر جو رک رک کے چلتا ہے خنجر

    یہ گویا قضا سے ادا مل رہی ہے

    بہار آئی ہے چہچہاتے ہیں بلبل

    قیامت صدا سے صدا مل رہی ہے

    مرا دل وہ تلوؤں سے ملتے نہیں ہیں

    یہ مٹی میں میری وفا مل رہی ہے

    امیرؔ اب کہاں شعر میں کوئی کامل

    رہی ہے تو اک بحر کامل رہی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے