ایک دل ہمدم مرے پہلو سے کیا جاتا رہا
ایک دل ہمدم مرے پہلو سے کیا جاتا رہا
سب تڑپنے تلملانے کا مزا جاتا رہا
سب کرشمے تھے جوانی کے جوانی کیا گئی
وہ امنگیں مٹ گئیں وہ ولولہ جاتا رہا
درد باقی غم سلامت ہے مگر اب دل کہاں
ہائے وہ غم دوست وہ درد آشنا جاتا رہا
آنے والا جانے والا بے کسی میں کون تھا
ہاں مگر اک دم غریب آتا رہا جاتا رہا
آنکھ کیا ہے موہنی ہے سحر ہے اعجاز ہے
اک نگاہ لطف میں سارا گلا جاتا رہا
مر گیا میں جب تو ظالم نے کہا افسوس آج
ہائے ظالم ہائے ظالم کا مزا جاتا رہا
درد باقی داغ باقی دل ہی پہلو میں نہیں
رہ گئے نا آشنا سب آشنا جاتا رہا
جھوٹے وعدوں سے وہ راحت کا سہارا بھی گیا
وائے قسمت یاس کا بھی آسرا جاتا رہا
بے تکلف نشۂ مے نے تو ان کو کر دیا
پردہ شرمیلی نگاہوں کا مزا جاتا رہا
شربت دیدار سے تسکین سی کچھ ہو گئی
دیکھ لینے سے دوا کا درد کیا جاتا رہا
مجھ کو گلیوں میں جو دیکھا چھیڑ کر کہنے لگا
کیوں میاں کیا ڈھونڈتے پھرتے ہو کیا جاتا رہا
نیند بھی فرقت میں کھا بیٹھی ہے آنے کی قسم
خواب میں بھی دیکھنے کا آسرا جاتا رہا
جب تلک تم تھے کشیدہ دل تھا اشکوں سے بھرا
تم گلے سے مل گئے سارا گلا جاتا رہا
مرگ دشمن پر کف افسوس تم ملتے تو ہو
پھر ملو گے ہاتھ لو رنگ حنا جاتا رہا
شیخ جی ہیں اور شب بھر دخت رز سے اختلاط
وہ تقدس ہو چکا وہ التقا جاتا رہا
شوخیاں رگ رگ میں ہیں جمتا وہاں کس کا ہے رنگ
آتے آتے ہاتھ میں رنگ حنا جاتا رہا
ہائے وہ صبح شب وصل ان کا کہنا شرم سے
آپ جب آئے تو دل سے مدعا جاتا رہا
دل وہی آنکھیں وہی لیکن جوانی وہ کہاں
ہائے اب وہ تاکنا وہ جھانکنا جاتا رہا
میں نے چھاتی سے لگا کر جس کو رکھا عمر بھر
ہائے وہ نازوں کا پالا دل مرا جاتا رہا
گھورتے دیکھا جو ہم چشموں میں جھنجھلا کر کہا
کیا لحاظ آنکھوں کا بھی او بے حیا جاتا رہا
کیا بری شے ہے جوانی رات دن ہے تاک جھانک
ڈر بتوں کا اک طرف خوف خدا جاتا رہا
کھو گیا دل کھو گیا رہتا تو کیا ہوتا امیرؔ
جانے دو اک بے وفا جاتا رہا جاتا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.