Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی

قتیل شفائی

انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی

    تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات مری تنہائی کی

    کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے بہتے دریا میں

    میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی ہرجائی کی

    ٹوٹ گئے سیال نگینے پھوٹ بہے رخساروں پر

    دیکھو میرا ساتھ نہ دینا بات ہے یہ رسوائی کی

    وصل کی رات نہ جانے کیوں اصرار تھا ان کو جانے پر

    وقت سے پہلے ڈوب گئے تاروں نے بڑی دانائی کی

    اڑتے اڑتے آس کا پنچھی دور افق میں ڈوب گیا

    روتے روتے بیٹھ گئی آواز کسی سودائی کی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے