Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عام ہیں آج بھی تیرے جلوے اور کوئی دیکھ سکتا نہیں ہے

انور فرخ آبادی

عام ہیں آج بھی تیرے جلوے اور کوئی دیکھ سکتا نہیں ہے

انور فرخ آبادی

MORE BYانور فرخ آبادی

    دلچسپ معلومات

    اسمعٰیل آزاد قوال نے اس کلام سے اپنا ریکارڈ بنایا ہے۔

    عام ہیں آج بھی تیرے جلوے اور کوئی دیکھ سکتا نہیں ہے

    سب کی انکھوں پہ پردہ پڑا ہے تیرے چہرے پہ پردہ نہیں ہے

    سوچ لو دل لگانے سے پہلے لوگ بدنام کر دیں گے تم کو

    پیار کو چاہے جتنا چھپاؤ یہ چھپانے سے چھپتا نہیں ہے

    لوگ چلتے ہیں کانٹوں سے بچ کر میں بچاتا ہوں پھولوں سے دامن

    اس قدر کھائے ہیں میں نے دھوکے اب کسی پر بھروسہ نہیں ہے

    کیا کہیں حال قاصد سے اپنا دیکھنا ہو تو آ جائے گا

    آپ رہتے ہیں پردے میں لیکن آپ سے کوئی پردہ نہیں ہے

    یہ عقیدت نہیں ہے تو کیا ہے یہ محبت نہیں ہے تو کیا ہے

    اس پر ہم جان دیتے ہیں انورؔ جس کو آنکھوں سے دیکھا نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے