یہ محفل ہے یہاں پر کون روکے گا زباں میری
دلچسپ معلومات
شیخ لعل قوال نے اسے اپنی آواز دی ہے۔
یہ محفل ہے یہاں پر کون روکے گا زباں میری
تمہیں دل تھام کر سننا پڑے گی داستاں میری
سناؤں کیا میں جذب شوق کی بے چینیاں ان کو
مرا ہر ایک آنسو کہہ رہا ہے داستاں میری
ہوئیں جب آسماں سے بجلیوں کی برکتیں نازل
تبرک ہو گئی گلشن میں خاک آشیاں میری
ستارے دم بخود چپ آسماں خاموش ہر منظر
خدا معلوم کس نے چھیڑ دی ہے داستاں میری
کہاں آہیں کہاں نالے کہاں ان کا خیال انورؔ
مجھے ڈر ہے کہیں نغمہ نہ بن جائے فغاں میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.