اپنی نگاہِ شوق کو روکا کریں گے ہم
اپنی نگاہِ شوق کو روکا کریں گے ہم
وہ خود کریں نگاہ تو پھر کیا کریں گے ہم
ان کا طواف اور نہیں سجدہ کریں گے ہم
جس طرح سے بنے انہیں اپنا کریں گے ہم
دل کی تپش کو اپنی بجھائیں گے اس طرح
آنکھوں سے سیلِ اشک بہایا کریں گے ہم
خانہ خراب عشق نے مجبور کردیا
قابو میں دل نہ ہو تو بھلا کیا کریں گے ہم
جوشِ جنوں میں چیخیں گے چلائیں گے مگر
لب پر کسی کا نام نہ لایا کریں گے ہم
لے چل حریمِ ناز میں اے ذوقِ بندگی
آج ان کے پائے ناز پہ سجدہ کریں گے ہم
آئینہ رو کے سامنے ہم بن کے آئینہ
حیرانیوں کا ایک تماشہ کریں گے ہم
حسرتؔ وہ میرے حال سے واقف ہیں اس لئے
خاموش ان کے سامنے بیٹھا کریں گے ہم
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 187)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.