Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نمایاں کر دیا اس نے بہار روئے خنداں کو

اصغر گونڈوی

نمایاں کر دیا اس نے بہار روئے خنداں کو

اصغر گونڈوی

MORE BYاصغر گونڈوی

    نمایاں کر دیا اس نے بہار روئے خنداں کو

    کہ دی نغمے کو مستی رنگ کچھ صحن گلستاں کو

    ذرا تکلیف جنبش دے نگاہ برق ساماں کو

    جہاں میں منتشر کر دے مذاق سوز پنہاں کو

    ذرا روکے ہوئے لوح تبسم ہائے پنہاں کو

    ابھی یہ لے اڑیں گی بجلیاں تار رگ جاں کو

    بس اتنے پہ ہوا ہنگامہ دار و رسن برپا

    کہ لے آغوش میں آئینہ کیوں مہر درخشاں کو

    سنا ہے حشر میں شان کرم بیتاب نکلے گی

    لگا رکھا ہے سینے سے متاع ذوق عصیاں کو

    اب ان رعنائیوں پر شکوۂ جور و ستم کیسا

    کہ خواب آلود اس نے کر لیا چشم پشیماں کو

    ہوئے جو ماجرے خلوت سراے راز میں اس سے

    نہ کفر اب تک ہوا واقف خبر اس کی نہ ایماں کو

    یہاں کچھ نخل پر بکھرے ہوئے اوراق رنگیں ہیں

    مگر اک مشت پر سے پوچھئے راز گلستاں کو

    دکھائی صورت گل پر بہار شوخئی پنہاں

    چھپایا معنی گل میں کچھ حسن نمایاں کو

    تمنا ہے نکل کر سامنے بھی عشوہ فرما ہو

    کوئی دیتا ہے جنبش بردۂ بےتابی جاں کو

    نہ میں دیوانہ ہوں اصغرؔ نہ مجھ کو ذوق عریانی

    کوئی کھینچے لیے جاتا ہے خود جیب و گریباں کو

    مأخذ :
    • کتاب : Nairang-e-Khayaal (Eid Number) (Pg. 227)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے