Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کھول کر آنکھیں جو دیکھا تو جہاں کچھ بھی نہیں

اصغر نظامی

کھول کر آنکھیں جو دیکھا تو جہاں کچھ بھی نہیں

اصغر نظامی

MORE BYاصغر نظامی

    کھول کر آنکھیں جو دیکھا تو جہاں کچھ بھی نہیں

    ما سوائے رنج و حسرت کے یہاں کچھ بھی نہیں

    ہیں ازل سے سن کے آئے تھے بہت تعریف پر

    ہائے جب دنیا کو دیکھا تو یہاں کچھ بھی نہیں

    دیدۂ دل کھول کر گور غریباں دیکھ لو

    غافلو ہو کا سماں ہے اور وہاں کچھ بھی نہیں

    کل تو اڑتے تھے پھریرے آج ان کی قبر پر

    نا مرادی کا ہے جھنڈا اور نشاں کچھ بھی نہیں

    جن حسینوں میں بھرے تھے کوٹ کر ناز و ادا

    سب کے سب خاموش ہیں اب شوخیاں کچھ بھی نہیں

    وقت رحلت پوچھا دارا سے کہو کیا لے چلے

    دست حسرت مل کے بولا مہرباں کچھ بھی نہیں

    رنج ہو گا دیکھ لو گے تربت اصغرؔ اگر

    خاک و مٹی کے سوا اب تو وہاں کچھ بھی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے