Font by Mehr Nastaliq Web

پی کے نکلا ہے جو ساقی تیرے مے خانے سے

اشک رامپوری

پی کے نکلا ہے جو ساقی تیرے مے خانے سے

اشک رامپوری

پی کے نکلا ہے جو ساقی تیرے مے خانے سے

راز دل وہ نہ کہے گا کسی بے گانے سے

منکشف ہوگا نہ کعبے سے نہ بت خانے سے

پوچھئے راز انا الحق کسی دیوانے سے

مایۂ ناز ہے اے اہل خرد سیکھ تو لو

آتش عشق میں جلنا کسی پروانے سے

منہ نہ پھیروں گا کبھی جانب فردوس بریں

مر کے بھی مرشد کامل تیرے کاشانے سے

سالہا سال سے دیوانہ یہاں بیٹھا ہے

لو لگائے ہوئے ساقی تیرے مے خانے سے

محتسب نے جو نکالا مجھے مے خانے سے

دور تک آنکھ ملاتے گئے پیمانے سے

مجھ کو تو غیر سے تکرار کا صدمہ یوں ہے

تھوڑا تھوڑا وہ ہوئے بات کے بڑھ جانے سے

آپ اتنا تو ذرا حضرت ناصح سمجھیں

جو نہ سمجھے اسے کیا فائدہ سمجھانے سے

آج تو خم ہی مرے منہ سے لگا دے ساقی

میری نیت نہیں بھرتی تیرے پیمانے سے

تم ذرا حضرت ناصح کو دکھا دو جلوہ

باز آتا نہیں ظالم میرے سمجھانے سے

میں نے چکھی تھی کہ ساقی نے کہا جوڑ کے ہاتھ

آپ للا چلے جائیے مے خانے سے

نہ اٹھے جور کسی سے تو وہ رو کر بولے

بے مزا ہو گئے ہم اشکؔ کے مر جانے سے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

حاجی محبوب علی

حاجی محبوب علی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے