اسیر حلقہ گیسوئے یار ہم بھی ہیں
اسیر حلقہ گیسوئے یار ہم بھی ہیں
کسی کے تیر نظر کے شکار ہم بھی ہیں
ہمیں تو شہر میں رندوں کے ساتھ رہنا ہے
غلام ساقی عالی وقار ہم بھی ہیں
وہی نہیں ہیں فقط دل کے لینے پر مجبور
کہ دل کے دینے میں بے اختیار ہم بھی ہیں
وہ باغ خلد کے شہرہ ہے جس کا عالم میں
اسی چمن کی گزشتہ بہار ہم بھی ہیں
ہزار اہل خرد کے لئے ہیں دل تم نے
ہمارا دل بھی تو لو ہوشیار ہم بھی ہیں
صبا سنبھل کے قدم کوئے یار میں رکھنا
کہ اس گلی میں بہ شکل غبار ہم بھی ہیں
بلا سے ہم سے بھی نیرؔ خلاف ہو کوئی
اسیر الفت اہل مزار ہم بھی ہیں
- کتاب : Diwan-e-Naiyar
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.