ازل میں جو صدا میں نے سنی تھی کیف مستی میں
دلچسپ معلومات
محرک سید عبدالکریم گڈری شاہی۔
ازل میں جو صدا میں نے سنی تھی کیف مستی میں
وہی آواز اب تک سن رہا ہوں ساز ہستی میں
نظر آتی ہے مجھ کو اپنی ہستی یار کی ہستی
فنا جب سے ہوئی ہے میری ہستی اس کی ہستی میں
تیرے ہونے ہی سے تو میری ہستی ہو گئی ہستی
یقیناً میں نہیں ہوں تو ہی تو ہی میری ہستی میں
فنا جب میری ہستی ہو گئی عین حقیقت میں
تو اس یکتا کے جلوے مل گئے خود میری ہستی میں
بتوں میں دیکھتا ہوں عکس حسن شاہد عالم
خدا کو پا لیا واللہ میں نے بت پرستی میں
مرا ایمان غارت کر دیا جس بت کی نظروں نے
اسی کافر کا جلوہ دیکھتا ہوں حق پرستی میں
میں اس توحید کے میدان میں گم کردہ کثرت ہوں
جہاں کچھ فرق ہی باقی نہیں ہے اوج و پستی میں
گدائے والئی اجمیر مجھ کو لوگ کہتے ہیں
بسایا ہے مجھے خواجہ نے جب سے اپنی بستی میں
نہ کیوں رقصاں ہوں خادمؔ ذرہ ذرہ میری ہستی کا
شبیہ حسن ساقی دیکھتا ہوں کیف مستی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.