زندہ رہتا ہے زندے میں
زندہ رہتا ہے زندے میں
اللہ بند ہوا بندے میں
لاکھوں پردے اک پردے میں
اللہ بند ہوا بندے میں
سارا عالم ہے نورانی
جس کی صورت ہے یزدانی
اس سے ہٹ کر سب نادانی
کلمہ آئینہ روحانی
غافل سب کچھ ہے کلمے میں
اللہ بند ہوا بندے میں
کرنا ہے تو مرشد کرلے
اپنی سانسوں میں دم بھر لے
غفلت مت کر جلدی کر لے
مرشد بتلائے سو کر لے
سارا راز چھپا بندے میں
اللہ بند ہوا بندے میں
سارا عالم ہے تحریری
ہے نکتے کی ہیرا پھیری
غفلت کیوں ہے تجھ کو گھیری
دنیا تیری ہے نہ میری
مقصد ہے بے کے نکتہ میں
اللہ بند ہوا بندے میں
مندر مسجد اب کیا جانا
آنا جانا جانا آنا
یہ تو کھیل ہوا بچکانہ
مت دیوانہ بن اے دانا
کیا ڈھونڈے گا تو مردے میں
اللہ بند ہوا بندے میں
اپنی ذات کو سجدہ کر لے
آگے چل کر پردہ کر لے
ہے تو قطرہ دریا کر لے
ہر تحریر کو نکتہ کر لے
رضواںؔ دید ہوئی سجدے میں
اللہ بند ہوا بندے میں
- کتاب : الکبیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.