Font by Mehr Nastaliq Web

زندہ رہتا ہے زندے میں

عزیزالدین رضواں قادری

زندہ رہتا ہے زندے میں

عزیزالدین رضواں قادری

زندہ رہتا ہے زندے میں

اللہ بند ہوا بندے میں

لاکھوں پردے اک پردے میں

اللہ بند ہوا بندے میں

سارا عالم ہے نورانی

جس کی صورت ہے یزدانی

اس سے ہٹ کر سب نادانی

کلمہ آئینہ روحانی

غافل سب کچھ ہے کلمے میں

اللہ بند ہوا بندے میں

کرنا ہے تو مرشد کرلے

اپنی سانسوں میں دم بھر لے

غفلت مت کر جلدی کر لے

مرشد بتلائے سو کر لے

سارا راز چھپا بندے میں

اللہ بند ہوا بندے میں

سارا عالم ہے تحریری

ہے نکتے کی ہیرا پھیری

غفلت کیوں ہے تجھ کو گھیری

دنیا تیری ہے نہ میری

مقصد ہے بے کے نکتہ میں

اللہ بند ہوا بندے میں

مندر مسجد اب کیا جانا

آنا جانا جانا آنا

یہ تو کھیل ہوا بچکانہ

مت دیوانہ بن اے دانا

کیا ڈھونڈے گا تو مردے میں

اللہ بند ہوا بندے میں

اپنی ذات کو سجدہ کر لے

آگے چل کر پردہ کر لے

ہے تو قطرہ دریا کر لے

ہر تحریر کو نکتہ کر لے

رضواںؔ دید ہوئی سجدے میں

اللہ بند ہوا بندے میں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نا معلوم

نا معلوم

مأخذ :
  • کتاب : الکبیر

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے