Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اپنے پیر و مرشد کی یہ کرشمہ سازی ہے

عزیزالدین رضواں قادری

اپنے پیر و مرشد کی یہ کرشمہ سازی ہے

عزیزالدین رضواں قادری

MORE BYعزیزالدین رضواں قادری

    اپنے پیر و مرشد کی یہ کرشمہ سازی ہے

    جب سے ان کے ہو بیٹھے خوب سرفرازی ہے

    ایک دن ہی نسبت کیوں نہ رنگ لائے گی

    ہم بھی اس سے راضی ہیں وہ بھی ہم سے راضی ہے

    معرفت کے دنگل میں چند ہیں جو ٹکتے ہیں

    ظرف اپنا اپنا ہے اپنی اپنی بازی ہے

    عقل و ہوش کے اندھے یہ ثبوت کیا جانے

    نور ہر بشر میں ہے ہر بشر نمازی ہے

    اپنے بادہ خانے میں ہر مرض شفا پائے

    جستجو کے نسخے میں ہر خوراک تازی ہے

    شان مرد مومن کی ہم سے پوچھتے کیا ہو

    مر گیا شہیدی ہے جی رہا تو غازی ہے

    جو ملا امنا ہے نہ ملا امنا ہے

    سر پہ دیکھو رضواںؔ کے تاج بے نیازی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : الکبیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے