سب کچھ ہے دفن مجھ میں وہ زندہ مزار ہوں
سب کچھ ہے دفن مجھ میں وہ زندہ مزار ہوں
اس واسطے میں اپنی خودی پر نثار ہوں
ہر اک کا ظرف دیکھ کے دیتا ہوں جام راز
یعنی کے میکشوں کا میں پروردگار ہوں
کس کی طلب کہاں کی طلب کیسی جستجو
مدت سے خود سے ملنے کو میں بیقرار ہوں
نظروں میں شکل یار تو ہاتھوں میں جام عشق
ایسا ہوں رند ایسا اطاعت گزار ہوں
رحمت مجھے پکار رہی ہے کے آ ادھر
کیسے نہ وہ پکارتی تصویر یار ہوں
کرنی پڑی ہے مجھ کو تلاوت وجود کی
گویا کے کل وجود کا میں اشتہار ہوں
گنج خفی سے نکلا کئی صورتیں لیے
رضواںؔ میں ایک ہی ہوں مگر بے شمار ہوں
- کتاب : الکبیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.