خوشی میں خفی سے نکل جا رہا ہے
خوشی میں خفی سے نکل جا رہا ہے
خدا بندہ بننے مچل جا رہا ہے
نہ جانے خدا ہے کہ ذات خدا ہے
یہ ہوا سے دل تو مچل جا رہا ہے
حرم میں ہے آدم کی حرمت کا جذبہ
حرم میں ہی دم خود نکل جا رہا ہے
ابھی تھا خودی پر ابھی ہے خدا پر
کہ پل پل میں ایمان پھسل جا رہا ہے
خدا وہ ہے جو اک پل میں اچھل کر
کہ بندہ کے سانچے میں ڈھل جا رہا ہے
میرے شرک میں ان کی شرکت ہے رضواںؔ
جب ہی تو یہ قطرہ اچھل جا رہا ہے
- کتاب : الکبیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.