کیا بتاؤں کیا ہوا ہے نور سے
کیا بتاؤں کیا ہوا ہے نور سے
خاک کا رشتہ ملا ہے نور سے
نور والوں کا کرشمہ دیکھیے
نور خود ہی جا ملا ہے نور سے
نور آ کر نور میں ضم ہو گیا
نور ہی پیدا ہوا ہے نور سے
کل سراپا خود بنیں گے نور ہم
ہم نے یہ وعدہ کیا ہے نور سے
پڑھ انا من نور اللہ کون ہے
غور کر کیا کیا ہوا ہے نور سے
دوزخ و جنت ہو یا کچھ اور ہو
دوستو سب کچھ بنا ہے نور سے
کوئی شئے بھی نور سے خالی نہیں
آگ دوزخ میں بھرا ہے نور سے
نور ہرگز نار ہو سکتا نہیں
طور پھر کیسے جلا ہے نور سے
نور کی رضواںؔ حقیقت کیا کہوں
خلق سب جلوہ نما ہے نور سے
- کتاب : الکبیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.