Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے

مرزا غالب

بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگے

    ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے

    اک کھیل ہے اورنگ سلیماں مرے نزدیک

    اک بات ہے اعجاز مسیحا مرے آگے

    جز نام نہیں صورت عالم مجھے منظور

    جز وہم نہیں ہستیٔ اشیا مرے آگے

    ہوتا ہے نہاں گرد میں صحرا مرے ہوتے

    گھستا ہے جبیں خاک پہ دریا مرے آگے

    مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا ترے پیچھے

    تو دیکھ کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے

    سچ کہتے ہو خودبین و خود آرا ہوں نہ کیوں ہوں

    بیٹھا ہے بت آئنہ سیما مرے آگے

    پھر دیکھیے انداز گل افشانیٔ گفتار

    رکھ دے کوئی پیمانۂ صہبا مرے آگے

    نفرت کا گماں گزرے ہے میں رشک سے گزرا

    کیوں کر کہوں لو نام نہ ان کا مرے آگے

    ایماں مجھے روکے ہے جو کھینچے ہے مجھے کفر

    کعبہ مرے پیچھے ہے کلیسا مرے آگے

    عاشق ہوں پہ معشوق فریبی ہے مرا کام

    مجنوں کو برا کہتی ہے لیلیٰ مرے آگے

    خوش ہوتے ہیں پر وصل میں یوں مر نہیں جاتے

    آئی شب ہجراں کی تمنا مرے آگے

    ہے موجزن اک قلزم خوں کاش یہی ہو

    آتا ہے ابھی دیکھیے کیا کیا مرے آگے

    گو ہاتھ کو جنبش نہیں آنکھوں میں تو دم ہے

    رہنے دو ابھی ساغر و مینا مرے آگے

    ہم پیشہ و ہم مشرب و ہم راز ہے میرا

    غالبؔ کو برا کیوں کہو اچھا مرے آگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے