کسی مے نوش کا ساقی سے ہوا یارانہ
کسی مے نوش کا ساقی سے ہوا یارانہ
آج مے خانے میں مے پھرتی ہے بھٹکی بھٹکی
خیال کرتا ہوں تو آنکھوں میں سرور آتا ہے
میں نے مے خانہ میں دیکھی تھی خوشی بھٹکی بھٹکی
سر پہ آنکھوں پہ کلیجے پہ بٹھاتے ہیں رند
کیوں رہا کرتی ہے مے خواروں سے بھٹکی بھٹکی
روز دم دیتا تھا اک دن مجھے غصہ آیا
سر پہ ساقی کے جو مے خانے میں پٹکی پٹکی
دیکھ کر بدر کو کچھ ایسی ہوئی متوالی
کبھی اچھلی کبھی کودی کبھی بھٹکی بھٹکی
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 27)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.