Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے دل تجھے خبر ہے کہ کیا کر رہا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

اے دل تجھے خبر ہے کہ کیا کر رہا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    اے دل تجھے خبر ہے کہ کیا کر رہا ہوں میں

    جو حق ہے زندگی کا ادا کر رہا ہوں میں

    تم ہو جفا نواز جفا کر رہے ہو تم

    میں ہوں وفا پرست وفا کر رہا ہوں میں

    تم سے تو مجھ کو کوئی شکایت نہیں رہی

    قسمت کی خوبیوں کا گلا کر رہا ہوں میں

    ہاں دیجئے سزا کہ سزاوار عشق ہوں

    ہاں ہاں میں کر رہا ہوں خطا کر رہا ہوں میں

    تھا دن گئے کہ نغموں سے ہے کھیلتا تھا دل

    اب نالہ ہائے ہوشربا کر رہا ہوں میں

    اب آپ اپنی شان کرم کو دکھائیے

    میری یہی خطا ہے خطا کر رہا ہوں میں

    شاید اسی طرف سے ملے کچھ سکون زیست

    پہلو سے اپنے غم کو جدا کر رہا ہوں میں

    بہزادؔ تم بھی دیکھ رہے ہو گواہ ہو

    کب سے بلند دست دعا کر رہا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے