Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ایسا نہ ہو کہ کم یہ مرا اضطراب ہو

بہزاد لکھنوی

ایسا نہ ہو کہ کم یہ مرا اضطراب ہو

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ایسا نہ ہو کہ کم یہ مرا اضطراب ہو

    دل کامیاب ہو نہ نظر کامیاب ہو

    مارا ہوا جو ہوں میں جہان خراب کا

    شرمندہ مجھ سے کیوں نہ جہان خراب ہو

    میں بھی ہوں سامنے مرا دل بھی ہے سامنے

    اب دیکھنا ہے میں ہوں کہ دل انتخاب ہو

    اس سمت ہے نظر تو ادھر دل ہے دیکھیے

    دل کامیاب ہو کہ نظر کامیاب ہو

    مل جائے ذوق عشق کو معراج زندگی

    ان کے حضور میں جو نظر کامیاب ہو

    دنیا سے حسن و عشق میں ایسا کرے خدا

    میرا جواب ہو نہ تمہارا جواب ہو

    دیکھا ہے کامیاب محبت جو خواب عشق

    اللہ کامیاب ہی تعبیر خواب ہو

    اک جان اور سکون کے دشمن ہزار میں

    بہزادؔ مبتلا کو نہ کیوں اضطراب ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے