Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

روشن جہاں ہے جس سے وہ محفل تمہیں تو ہو

بہزاد لکھنوی

روشن جہاں ہے جس سے وہ محفل تمہیں تو ہو

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    روشن جہاں ہے جس سے وہ محفل تمہیں تو ہو

    دل جس کو ڈھونڈھتا ہے وہ منزل تمہیں تو ہو

    کہتا ہوں اپنا دل جسے وہ دل تمہیں تو ہو

    میرے جہان عشق کا حاصل تمہیں تو ہو

    جو موج کی ہے آس جو کشتی کا آسرا

    دریائے درد و غم کا وہ ساحل تمہیں تو ہو

    مشکل نہیں ذرا بھی وہ آسان شے ہوں میں

    حل جس کا کچھ نہیں ہے وہ مشکل تمہیں تو ہو

    اس راہ غم میں اور بھٹکنے تو دو مجھے

    وہ کا کام کیا ہے کہ منزل تمہیں تو ہو

    مشکل تو کچھ نہیں مری عقدہ کشائیاں

    مشکل یہ آ پڑی ہے کہ مشکل تمہیں تو ہو

    دیکھو اداس ہونے نہ پائے یہ بزم عشق

    یہ بھی خبر ہے صاحب محفل تمہیں تو ہو

    ان کو سنا رہا ہوں غم دل کی داستاں

    کیا یہ بھی کھول دوں کہ غم دل تمہیں تو ہو

    حسرت سے دیکھتے ہو سجود وفا مگر

    بہزادؔ مبتلا کے مقابل تمہیں تو ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے