بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا
بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا
چشم و دل سینے کلیجے سے لگانے نہ دیا
آہ قسمت مجھے دنیا کے غموں نے روکا
ہائے تقدیر کہ طیبہ مجھے جانے نہ دیا
پاؤں تھک جاتے اگر پاؤں بناتا سر کو
سر کے بل جاتا ضعف نے جانے نہ دیا
سر تو سر جان سے جانے کی مجھے حسرت ہے
موت نے ہائے مجھے جان سے جانے نہ دیا
اب کہاں جائے گا نقشہ ترا میرے دل سے
تہ میں رکھا ہے اسے دل نے گماں نے نہ دیا
اور چمکتی سی غزل کوئی پڑھوائے نوریؔ
رنگ اپنا ابھی جمنے شعرا نے نہ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.