تمہارے تصور میں دن رات رہنا یہ میری عبادت نہیں ہے تو کیا ہے
تمہارے تصور میں دن رات رہنا یہ میری عبادت نہیں ہے تو کیا ہے
باقر شاہ جہاں پوری
MORE BYباقر شاہ جہاں پوری
تمہارے تصور میں دن رات رہنا یہ میری عبادت نہیں ہے تو کیا ہے
جدھر دیکھتا ہوں تمہیں جلوہ گر ہو یہ معراج الفت نہیں ہے تو کیا ہے
کہاں ہم کہاں وہ کہاں بے حجابی کہاں راز داریٔ حسن و محبت
کہاں اپنی نظریں کہاں ان کے جلوے یہ ان کی عنایت نہیں ہے تو کیا ہے
ان آنکھوں کی مستی کو مشرب میں اپنے نہ کیوں کر کہیں بادہ جام عرفاں
پئے عاشقاں آپ کا آستانہ اگر باب جنت نہیں ہے تو کیا ہے
بہت نکلے ارمان دل پھر بھی باقرؔ مگر ہے وہی اک ہجوم تمنا
تمہیں پا کے بھی ہے وہی بے قراری جنون محبت نہیں ہے تو کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.