تیرا غم رہے سلامت میرے دل کو کیا کمی ہے
تیرا غم رہے سلامت میرے دل کو کیا کمی ہے
یہی میری بندگی ہے یہی میری زندگی ہے
تیرا درد میرا درماں تیرا غم میری خوشی ہے
مجھے درد دینے والے تیری ذرہ پروری ہے
نہ الم میرا الم ہے نہ خوشی میری خوشی ہے
مجھے جس طرح تو رکھے تیری بندہ پروری ہے
شب غم کی تلخیوں کو کوئی اس کے دل سے پوچھے
تیری راہ تکتے تکتے جسے صبح ہو گئی ہے
انہیں اعتبار الفت جو نہ ہو سکا ابھی تک
میں سمجھ گیا یقیناً ابھی مجھ میں کچھ کمی ہے
میرے دل کا تو سہارا تو ہی میری زندگی ہے
غم یار تیرے صدقے تیرے دم سے زندگی ہے
تجھے کیا خبر اے زاہد میری سجدہ ریزیوں کی
میرا سر وہیں جھکا ہے جہاں ختم بندگی ہے
وہ ہجوم شور محشر جو جگا سکا نہ اس کو
تیرا ذکر کرتے کرتے جسے نیند آ گئی ہے
میری داستان غمگیں کوئی کیا سنے گا باقرؔ
میں وہ ہوں کہ جس کی دنیا سر شام لٹ گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.