برسوں کے انتظار کا انجام لکھ دیا
برسوں کے انتظار کا انجام لکھ دیا
کاغذ پے شام کاٹ کے پھر شام لکھ دیا
بکھری پڑی تھی ٹوٹ کے کلیاں زمین پر
ترتیب دے کے میں نے تیرا نام لکھ دیا
آساں نہیں تھی ترک محبت کی داستاں
دو آنسوؤں نے آخری پیغام لکھ دیا
ہم کو کسی کے حسن شاعر بنا دیا
ہونٹوں کا نام لے نہ سکے جام لکھ دیا
اللہ زندگی سے کہاں تک نبھاؤں میں
اس بے وفا کے ساتھ میرا نام لکھ دیا
تقسیم ہو رہی تھی کھدائی کی نعمتیں
ایک عشق بچ گیا سو میرے نام لکھ دیا
قیصرؔ کسی کی دین ہے یہ شاعری میری
اس کی غزل پے کس نے میرا نام لکھ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.