Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بے اعتدالیوں سے سبک سب میں ہم ہوئے

مرزا غالب

بے اعتدالیوں سے سبک سب میں ہم ہوئے

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    بے اعتدالیوں سے سبک سب میں ہم ہوئے

    جتنے زیادہ ہو گئے اتنے ہی کم ہوئے

    پنہاں تھا دام سخت قریب آشیان کے

    اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے

    ہستی ہماری اپنی فنا پر دلیل ہے

    یاں تک مٹے کہ آپ ہم اپنی قسم ہوئے

    سختی کشان عشق کی پوچھے ہے کیا خبر

    وہ لوگ رفتہ رفتہ سراپا الم ہوئے

    تیری وفا سے کیا ہو تلافی کہ دہر میں

    تیرے سوا بھی ہم پہ بہت سے ستم ہوئے

    لکھتے رہے جنوں کی حکایات خوں چکاں

    ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے

    اللہ رے تیری تندی خو جس کے بیم سے

    اجزائے نالہ دل میں مرے رزق ہم ہوئے

    اہل ہوس کی فتح ہے ترک نبرد عشق

    جو پانو اٹھ گئے وہی ان کے علم ہوئے

    نالے عدم میں چند ہمارے سپرد تھے

    جو واں نہ کھنچ سکے سو وہ یاں آ کے دم ہوئے

    چھوڑی اسدؔ نہ ہم نے گدائی میں دل لگی

    سائل ہوئے تو عاشق اہل کرم ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے