Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیگانۂ عرفاں کو حقیقت کی خبر کیا

کامل شطاری

بیگانۂ عرفاں کو حقیقت کی خبر کیا

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    بیگانۂ عرفاں کو حقیقت کی خبر کیا

    جو آپ سے واقف نہ ہو وہ اہل نظر کیا

    منظور نظر کون ہوا اس کی خبر کیا

    وہ فضل پہ آ جائے تو پھر عیب و ہنر کیا

    کس آنکھ سے دیکھا ہے خدا جانے کسی کو

    ناواقف آداب نظر تیری نظر کیا

    صورت کوئی ایسی ہو کہ یاد آئے خدا کی

    اللہ نہ یاد آئے تو وہ حسن بشر کیا

    واعظ مرے دشمن کو ہو اندیشۂ فردا

    وہ ساتھ ہیں جب میرے مجھے خوف و خطر کیا

    اک تہمت ہستی سے پریشاں ہوں اب تک

    بے پر کی اڑی اور اسے لگ گئے پر کیا

    حق آگہی وہ حق نگری اس کا نتیجہ

    اک شرط مقدم کے سوا فکر و نظر کیا

    بے فکر بسر ہوتی ہے اقبال سلامت

    سرکار کا بندہ ہوں کسی بات کا ڈر کیا

    کاملؔ کو در یار کے سجدوں سے نہ روکو

    قربان جہاں دل ہو وہاں قیمت سر کیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 199)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے