ادا کی لے رہی ہے عرش کی پہلو نشیں ہو کر
ادا کی لے رہی ہے عرش کی پہلو نشیں ہو کر
زمیں روضہ کی تیرے تیرے روضہ کی زمیں ہو کر
رہا جو مدتوں تاج سر عرش بریں ہو کر
وہی چمکا عرب میں نور رب العالمیں ہو کر
محمدؐ سر سے پا تک مظہر حسن الٰہی ہیں
کہ آئے دہر میں تصویر صورت آفریں ہو کر
کریں تزئین مہ رویان عالم کو ضرورت ہے
تمہیں کیا چاہیے محبوب رب العالمیں ہو کر
محمدؐ سب سے پہلے ہم گنہ گاروں کو پوچھیں گے
ہمیں وہ بھول سکتے ہیں شفیع المذنبیں ہو کر
ہمارا کچھ نہ ہونا لاکھ ہونے کے برابر ہے
چلے دنیا سے ہم شیدائے ختم المرسلیں ہو کر
ہمارے سر پہ بیدمؔ ظل دامان محمدؐ ہے
تو کیا کر لے گا پھر خورشید محشر خشمگیں ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.