Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قسمت کھلی ہے آج ہمارے مزار کی

بیدم شاہ وارثی

قسمت کھلی ہے آج ہمارے مزار کی

بیدم شاہ وارثی

MORE BYبیدم شاہ وارثی

    قسمت کھلی ہے آج ہمارے مزار کی

    چادر پڑی ہے گوشۂ دامان یار کی

    کیسا فشار کیسی اذیت فشار کی

    لذت ملی ہے قبر میں آغوش یار کی

    وحشت یہ کہہ رہی ہے دل بے قرار کی

    پھر خاک چھاننی ہے ہمیں کوئے یار کی

    کوچے میں تیرے دوش صبا پر سوار ہے

    کس اوج پر ہے خاک ترے خاکسار کی

    دل بھی گیا جگر بھی گیا جان بھی چلی

    اچھی گھڑی ہے آرزوئے وصل یار کی

    در پر جگہ نہ دامن دل دار پر قرار

    مٹی خراب ہے مری مشت غبار کی

    نیرنگئ زمانہ سے دل سیر ہو گیا

    اب غم خزاں کا ہے نہ خوشی ہے بہار کی

    عبرت سے شیب و شباب پہ میرے نظر کرو

    تصویر ہوں میں گردش لیل و نہار کی

    لاؤ میں شام ہی سے نہ کچھ کھا کے سو رہوں

    دیکھی ہے صبح کس نے شب انتظار کی

    وہ جیتے جی تو بہر عیادت نہ آ سکے

    اب آ رہے ہیں خاک اڑانے مزار کی

    ناپائدار ہستی ناپائدار ہے

    ہستی ہی کیا ہے ہستیٔ ناپائدار کی

    بیدمؔ نہ اپنا نخل تمنا ہرا ہوا

    آئی بھی اور گزر بھی گئی رت بہار کی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حاجی محبوب علی

    حاجی محبوب علی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے