Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب آدمی کچھ اور ہماری نظر میں ہے

بیدم شاہ وارثی

اب آدمی کچھ اور ہماری نظر میں ہے

بیدم شاہ وارثی

MORE BYبیدم شاہ وارثی

    اب آدمی کچھ اور ہماری نظر میں ہے

    جب سے سنا کہ یار لباس بشر میں ہے

    اپنا ہی جلوہ ہے جو ہماری نظر میں ہے

    اب غیر کون چشم حقیقت نگر میں ہے

    وہ گنج‌ حسن ہے دل ویراں میں جلوہ گر

    فضل خدا سے دولت کونین گھر میں ہے

    بس اک فروغ نقش کف پا کے فیض سے

    ہر ذرہ آفتاب تیری رہگزر میں ہے

    اللہ خیر میرے دل بیقرار کی

    انداز یاس کا نگہ نامہ بر میں ہے

    خود بیبیوں کی آنکھ ملی چشم شوق کو

    میری نظر بھی آج تمہاری نظر میں ہے

    بننے سے پہلے ساغر مے ٹوٹ جاتے ہیں

    کیا محتسب کی خاک کف کوزہ گر میں ہے

    غربت میں بھی خیال وطن ساتھ ساتھ ہے

    یہ بھی نہ ہو تو کس کا سہارا سفر میں ہے

    اے نوح اپنی کشتی عالم سے ہوشیار

    طوفان گریہ آج مری چشم تر میں ہے

    حیران ہوں کہ سجدہ کروں تو کدھر کروں

    کعبہ میں بھی وہی بت کافر نظر میں ہے

    ہنستے ہیں میرے گریۂ بے اختیار پر

    یہ آپ کی ادا لب زخم جگر میں ہے

    بیدمؔ یہ جستجو بھی عجب ہے عجب تلاش

    نکلے ہیں ڈھونڈنے کو اسے ہم جو گھر میں ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    حاجی محبوب علی

    حاجی محبوب علی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے