Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شب غم ہوئی تھی کہاں تک رسائی

قمر جلالوی

بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شب غم ہوئی تھی کہاں تک رسائی

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    بھلا اپنے نالوں کی مجھ کو خبر کیا شب غم ہوئی تھی کہاں تک رسائی

    مگر یہ عدو کی زبانی سنا ہے بڑی مشکلوں سے تمہیں نیند آئی

    شب وعدہ اول تو آتے نہیں تھے جو آئے بھی تو رات ایسی گنوائی

    کبھی رات کو تم نے گیسو سنوارے کبھی رات کو تم نے مہندی لگائی

    گلہ ہے وفائی کا کس سے کریں ہم ہمارا گلہ کوئی سنتا نہیں ہے

    خدا تم کو رکھے جوانی کے دن ہیں تمہارا زمانہ تمہاری خدائی

    ہر ایک نے دئے میرے اشکوں پہ طعنے تیرے ظلم لیکن کسی نے نہ پوچھے

    میری بات پر بول اٹھا زمانہ تری بات دنیا زباں پر نہ لائی

    سر شام آنے کا وعدہ کیا تھا مگر رات اب تو ڈھلی جا رہی ہے

    نہ جانے کہاں راہ میں رک گئے وہ نہ جانے کہاں اتنی دیر لگائی

    یہی ہوتی ہے شرکت بزم ماتم تماشہ سمجھ کر کھڑے ہو گئے تم

    نہ حالات مرنے کے پوچھے کسی سے نہ آنسو بہائے نہ میت اٹھائی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    مأخذ :
    • کتاب : اوجِ قمر (Pg. 2)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے