Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بجھی ہوئی شمع کا دھواں ہوں اور اپنے مرکز کو جا رہا ہوں

ناطق لکھنوی

بجھی ہوئی شمع کا دھواں ہوں اور اپنے مرکز کو جا رہا ہوں

ناطق لکھنوی

MORE BYناطق لکھنوی

    بجھی ہوئی شمع کا دھواں ہوں اور اپنے مرکز کو جا رہا ہوں

    کہ دل کی ہستی تو مٹ چکی ہے اب اپنی ہستی مٹا رہا ہوں

    یہ وقت ہے مجھ پہ بندگی کا کہو پاؤں سجدہ کر لوں ورنہ

    ازل سے تا عہد آفرینش میں آپ اپنا خدا رہا ہوں

    محبت انسان کی ہے فطرت کہاں ہے امکان ترک الفت

    وہ اتنا ہی یاد آ رہا ہے میں جتنا اس کو بھلا رہا ہوں

    زمیں پے سجدے ہیں ہر قدم پر زباں پے لبیک ہر نفس پہ

    چلا ہوں یوں بت کدے کو ناطقؔ کہ جیسے کعبہ کو جا رہا ہوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    مأخذ :
    • کتاب : سرود روحانی (Pg. 337)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے