چاند چھپ جائے گا تارے سو جائیں گے چاندنی رات کا حسن ڈھل جائے گا
دلچسپ معلومات
اسمعٰیل آزاد قوال نے اسے اپنی آواز دی ہے۔
چاند چھپ جائے گا تارے سو جائیں گے چاندنی رات کا حسن ڈھل جائے گا
جب تک آؤ گے تم صبح ہو جائے گی حسرتوں کا میری دم نکل جائے گا
اپنے رخ سے نہ سرکاؤ آنچل کو تم مان جاؤ یہ دل ہے مچل جائے گا
ہوش اڑ جائیں گے عقل کھو جائے گی برق گر جائے گی طور جل جائے گا
سامنے حسن بے اختیار آ گیا بے قراری کو میری قرار آ گیا
میں تو سمجھا تھا تسکین ہو جائے گی کیا خبر تھی یہ اور مچل جائے گا
ہو میرے دل کے تم نا خدائے صنم ہے تمہیں سے میری زندگی کا بھرم
لاج رکھ لینا الفت کی تم کو قسم تم جو بدلے زمانہ بدل جائے گا
جاں کنی کا ہے عالم بپا سر بہ سر ہیں پریشاں بالیں پہ سب چارہ گر
پیار سے رکھ لو تم اپنے زانوں پہ سر موت آ جائے گی دم نکل جائے گا
حسن کا جلوہ آنکھوں میں چھپ جائے گا ٹوٹ جائے گا جادو بھرا یہ سماں
لے لو بے خود ہی رہنے دے اے ساقیا ہوش آیا تو نقشہ بدل جائے گا
جذبۂ عشق اٹھ ظلم پر ظلم ڈھاؤ بھی کر اپنی رسم محبت ادا
میں مقصد کو اپنے پہنچ جاؤں گا ان کے دل کا بھی ارمان نکل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.