ہائے دیکھا ہی نہیں موسیٰ نے عالم نور کا
ہائے دیکھا ہی نہیں موسیٰ نے عالم نور کا
ورنہ ہر کہسار سے پیدا ہے جلوہ طور کا
آ رہی ہے قلقل مینا سے حق حق کی صدا
دور ہے اب مے کدہ میں بادۂ منصور کا
تیرہ بختی لے کے آئی ہے بصد عجز و نیاز
کعبۂ دل کے لئے محمل شب دیجور کا
کر رہی ہے ہر نظر اپنا نظارہ آپ ہی
فرق کہنے کے لئے ہے ناظر و منظور کا
چشم مست ناز کی کیفیؔ شکایت ہے عبث
لڑکھڑاتا ہے قدم ہر میکش مخمور کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.