Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں

مرزا غالب

دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں

    خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں ہوں میں

    کیوں گردش مدام سے گھبرا نہ جاے دل

    انسان ہوں پیالہ و ساغر نہیں ہوں میں

    یارب زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے

    لوح جہاں پہ حرف مکرر نہیں ہوں میں

    حد چاہیے سزا میں عقوبت کے واسطے

    آخر گناہ گار ہوں کافر نہیں ہوں میں

    کس واسطے عزیز نہیں جانتے مجھے

    لعل و زمرد و زر و گوہر نہیں ہوں میں

    رکھتے ہو تم قدم مری آنکھوں سے کیوں دریغ

    رتبے میں مہر و ماہ سے کم تر نہیں ہوں میں

    کرتے ہو مجھ کو منع قدم بوس کس لیے

    کیا آسمان کے بھی برابر نہیں ہوں میں

    غالبؔ وظیفہ خوار ہو دو شاہ کو دعا

    وہ دن گئے کہ کہتے تھے نوکر نہیں ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے