Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دوست کیوں عشق میں کرتے ہیں شکایت میری

داغ دہلوی

دوست کیوں عشق میں کرتے ہیں شکایت میری

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    دوست کیوں عشق میں کرتے ہیں شکایت میری

    مجھ پہ کیا زور کسی کا ہے طبیعت میری

    دھوم ہے زیر زمیں کشتۂ ناز آیا ہے

    ہو گئی عید شہیدوں کو زیارت میری

    سر سے پہلے وہ زباں کاٹ لیا کرتے ہیں

    کہ خدا سے نہ کرے کوئی شکایت میری

    ناتواں دیکھ کے افسوس نہ آیا مجھ پر

    وہ خفا ہیں کہ اڑائی ہے نزاکت میری

    کیا جدائی کا اثر ہے کہ شب تنہائی

    میری تصویر سے ملتی نہیں صورت میری

    جس طرح تو میری آغوش سے نکلا اے شوخ

    یونہی ہاتھوں سے نکلتی ہے طبیعت میری

    بے حیا ہوتے ہیں مہمان کہیں ایسے بھی

    کہ نکالے سے نکلتی نہیں حسرت میری

    اپنی تصویر پہ نازاں ہو تمہارا کیا ہے

    آنکھ نرگس کی دہن غنچہ کا حسرت میری

    کہیں دنیا میں ٹھکانا نہیں اس کا اے داغؔ

    چھوڑ کر مجھ کو کہاں جائے مصیبت میری

    مأخذ :
    • کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 22)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے