تم نے بدلے ہم سے گن گن کے لیے
ہم نے کیا چاہا تھا اس دن کے لیے
کچھ نرالا ہے جوانی کا بناؤ
شوخیاں زیور ہیں اس سن کے لیے
چاہنے والوں سے گر مطلب نہیں
آپ پیدا ہوئے کن کے لیے
ہم نشینوں سے مرے کہتے ہیں وہ
چھوڑ دیں غیروں کو کیا ان کے لیے
ہیں رخ نازک پہ گنتی کے نشان
کس نے بوسے تیرے گن گن کے لیے
وہ نہیں سنتے ہماری کیا کریں
مانگتے ہیں ہم دیا جن کے لیے
آج کل میں داغؔ ہو گے کامیاب
کیوں مرے جاتے ہو دو دن کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.