Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تم نے بدلے ہم سے گن گن کے لیے

داغ دہلوی

تم نے بدلے ہم سے گن گن کے لیے

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    تم نے بدلے ہم سے گن گن کے لیے

    ہم نے کیا چاہا تھا اس دن کے لیے

    کچھ نرالا ہے جوانی کا بناؤ

    شوخیاں زیور ہیں اس سن کے لیے

    چاہنے والوں سے گر مطلب نہیں

    آپ پیدا ہوئے کن کے لیے

    ہم نشینوں سے مرے کہتے ہیں وہ

    چھوڑ دیں غیروں کو کیا ان کے لیے

    ہیں رخ نازک پہ گنتی کے نشان

    کس نے بوسے تیرے گن گن کے لیے

    وہ نہیں سنتے ہماری کیا کریں

    مانگتے ہیں ہم دیا جن کے لیے

    آج کل میں داغؔ ہو گے کامیاب

    کیوں مرے جاتے ہو دو دن کے لیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے