Font by Mehr Nastaliq Web

جلا تھا دل جب کیا تھا نالہ جلیں گے لب جب دعا کریں گے

داغ دہلوی

جلا تھا دل جب کیا تھا نالہ جلیں گے لب جب دعا کریں گے

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    جلا تھا دل جب کیا تھا نالہ جلیں گے لب جب دعا کریں گے

    جو وہ کیا تھا تو کیا تھا جو یہ کریں گے تو کیا کریں گے

    مزہ اسی میں ہے دل لگی کا کہ شوخیاں ہوں شرارتیں ہوں

    جو آپ ہم سے حیا کریں گے تو چھیڑ کر ہم جفا کریں گے

    عجب طرح معاملہ ہے وہ سوچتے ہیں یہ بات پہروں

    کبھی طمع ہے کہ لیجیے دل کبھی یہ ہے فکر کیا کریں گے

    عداوت ان کو ہے آج جس سے اسی پہ کل مہربانیاں ہیں

    جو دشمنی کر سکیں نہ پوری وہ دوستی ہم سے کیا کریں گے

    ہزار ہیں رنگ عاشقی کے جو ان کو برتے وہ ان کو جانے

    تمہیں کو ہم بے وفا کہیں گے تمہیں سے ہم التجا کریں گے

    پیام بر کی مجال کیا تھی جو ان سے کہہ کر جواب لاتا

    بہت سنی ہم نے ایسی باتیں بہت سی ایسی سنا کریں گے

    ہوئے ہیں وہ خوگر جفا ہم یہ کہتے پھرتے ہیں جابجا ہم

    جو کوئی ہم پر ستم کرے گا ہم اس کے حق میں دعا کریں گے

    جو رشک لقماں بھی چارہ گر ہو مسیح ثانی بھی وہ اگر ہو

    کسی سے اچھے ہوئے نہ ہوں گے ہم آپ اپنی دوا کریں گے

    خطا کرو گے جو بوسہ مانگا یہ کیا کہا پھر نہ ہم سے کہنا

    خطا کریں گے خطا کریں گے خطا کریں گے خطا کریں گے

    کوئی سہے رنج و غم کہاں تک اٹھائے ظلم و ستم کہاں تک

    وہ حضرت داغؔ ہی نہیں اب جو ہم سے مہر و وفا کریں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے