ابھی کیا کریں ضبط محبت میں تو مرے ہیں
ابھی کیا کریں ضبط محبت میں تو مرے ہیں
کہ نالے بن کر کلیجہ میں اترتے ہیں
جفا پر جان دیتے ہیں ستم پر پڑے مرتے ہیں
یہ ناکام محبت سچ تو یہ ہے کام کرتے ہیں
کہیں کیا ہم پہ جو صدمے گذرتے ہیں
لگایا جس گھڑی دل اس گھڑی کو یاد کرتے ہیں
پے تعظیم اٹھی ہے قیامت کوئے جانا میں
اجل کہتی ہے بسم اللہ جہاں ہم یاد دھرتے ہیں
نہ پوچھو کچھ مصیبت درد مندانِ محبت کی
خدا پر خوب روشن ہے کذر جس طرح کرتے ہیں
یہاں تک بدگماں ہیں میرے مرغ نامہ بر سے وہ
کہ پہلے ذبح کرتے ہیں تو پیچھے پر کترتے ہیں
تمہاری بد مزاجی سے ہمیں کیوں کر نہ خوف آئے
مثل مشہور ہے صاحب برے سے سب ہی ڈرتے ہیں
نہ پوچھو داغؔ ہم سے انتظار یار کی صورت
یہ آنکھیں جانتی ہیں خوب جو نقشے گذرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.