اس بزم میں شریک تو جایا نہ جائے گا
اس بزم میں شریک تو جایا نہ جائے گا
میں جاؤں گا اگر مرا سایا نہ جائے گا
دل لے کے اس کی بزم میں جایا نہ جائے گا
یہ مدعی بغل میں چھپایا نہ جائے گا
اے حشر امتیاز کہ ہم ہیں شہید ناز
مردوں کی طرح ہم کو اٹھایا نہ جائے گا
دل کیا ملاؤ گے کہ ہمیں ہو گیا یقین
تم سے تو خاک میں بھی ملایا نہ جائے گا
جو دل دکھا رہا ہے مزہ ہر گھڑی مجھے
آنکھوں سے سو برس بھی دکھایا نہ جائے گا
دشمن کے آگے سر نہ جھکے گا کسی طرح
یہ آسمان زمین سے ملایا نہ جائے گا
فتنہ نہیں ہوں جس کو اٹھایا کرے فلک
مجھ سے گرے ہوئے کو اٹھایا نہ جائے گا
زلفیں نہیں کہ شانے سے آراستہ کیا
بگڑا ہوا مزاج بنایا نہ جائے گا
اے داغؔ تجھ کو رزق کی خواہش ہے چرخ سے
اتنا یہ غم کھلائے گا کھایا نہ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.