Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس بزم میں شریک تو جایا نہ جائے گا

داغ دہلوی

اس بزم میں شریک تو جایا نہ جائے گا

داغ دہلوی

اس بزم میں شریک تو جایا نہ جائے گا

میں جاؤں گا اگر مرا سایا نہ جائے گا

دل لے کے اس کی بزم میں جایا نہ جائے گا

یہ مدعی بغل میں چھپایا نہ جائے گا

اے حشر امتیاز کہ ہم ہیں شہید ناز

مردوں کی طرح ہم کو اٹھایا نہ جائے گا

دل کیا ملاؤ گے کہ ہمیں ہو گیا یقین

تم سے تو خاک میں بھی ملایا نہ جائے گا

جو دل دکھا رہا ہے مزہ ہر گھڑی مجھے

آنکھوں سے سو برس بھی دکھایا نہ جائے گا

دشمن کے آگے سر نہ جھکے گا کسی طرح

یہ آسمان زمین سے ملایا نہ جائے گا

فتنہ نہیں ہوں جس کو اٹھایا کرے فلک

مجھ سے گرے ہوئے کو اٹھایا نہ جائے گا

زلفیں نہیں کہ شانے سے آراستہ کیا

بگڑا ہوا مزاج بنایا نہ جائے گا

اے داغؔ تجھ کو رزق کی خواہش ہے چرخ سے

اتنا یہ غم کھلائے گا کھایا نہ جائے گا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے