Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

لگ چلی باد صبا کیا کس مستانے سے

داغ دہلوی

لگ چلی باد صبا کیا کس مستانے سے

داغ دہلوی

MORE BYداغ دہلوی

    لگ چلی باد صبا کیا کس مستانے سے

    جھومتی آج چلی آتی ہے مے خانے سے

    روح کس مست کی پیاسی گئی مے خانے سے

    مے اڑی جاتی ہے ساقی ترے پیمانے سے

    فکر ہے دوست کو احوال سناؤں کیوں کے

    ٹکڑے ہوتا ہے کلیجہ مرا افسانے سے

    خون بہا کی ہے عبث فکر مرے قتل کے بعد

    اب دعا کیجیے کیا فائدہ گھبرانے سے

    وعدۂ وصل کی تکرار نے ہم کو مارا

    فیصلہ خوب ہوا بات کے بڑھ جانے سے

    کے دیا صاف الگ دل نے ہمیں الفت سے

    ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں بے گانے سے

    ایک چلو میں بہت داغؔ بہک اٹھتے تھے

    آج سنتے ہیں نکالے گئے مے خانے سے

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 18)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے