درد رکتا نہیں ایک پل بھی عشق کی یہ سزا مل رہی ہے
درد رکتا نہیں ایک پل بھی عشق کی یہ سزا مل رہی ہے
موت سے پہلے ہی مر گئے ہم چوٹ نظروں کی ایسی لگی ہے
بے وفا اتنا احسان کر دے کم سے کم عشق کی لاج رکھ لے
دو قدم چل کے کاندھا تو دے دے تیرے عاشق کی میت اٹھی ہے
رات کٹتی ہے گن گن کے تارے نیند آتی نہیں ایک پل بھی
آنکھ لگتی نہیں اب ہماری آنکھ اس بت سے ایسی لگی ہے
اس قدر میرے دل کو نچوڑا ایک قطرہ لہو کا نہ چھوڑا
جگمگاتی ہے جو ان کی خلوت وہ مرے خون کی روشنی ہے
لڑکھڑاتا ہوا جب بھی نازاںؔ ان کی رنگین محفل میں پہنچا
دیکھ کر مجھ کو لوگوں سے بولے یہ وہی بے وفا آدمی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.