Font by Mehr Nastaliq Web

دل جس کی محبت میں گرفتار ہے میرا

شاہ تراب علی قلندر

دل جس کی محبت میں گرفتار ہے میرا

شاہ تراب علی قلندر

دل جس کی محبت میں گرفتار ہے میرا

وہ دشمن جانی و دل آزار ہے میرا

کہتا ہے خبردار چھپانا مری الفت

عاشق سے یہی قول اور اقرار ہے میرا

کس طرح بھلا مجھ سے چھپے درد و غم اس کا

غماز تو یہ دیدۂ خوں بار ہے میرا

کیوں کر نہ رکھوں یار کے ملنے کی تمنا

دل آرزوئے وصل سے ناچار ہے میرا

کل دیکھ کے مجھ کو وہ لگا کہنے کسی سے

پہچانیو اس کو یہ خریدار ہے میرا

صورت نہ دکھاؤں گا اسے اپنی کسی دن

کہہ دو یہ عبث تشنۂ دیدار ہے میرا

کس طرح بہ ایں حال اسے یار میں جانوں

نادانی سے یہ وہم و پندار ہے میرا

کس طرح ترابؔ اپنا کہوں حال کسی سے

جگ میں نہ کوئی یار نہ غم خوار ہے میرا

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

سمیع آزاد

سمیع آزاد

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے