Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل کا عالم عاشقی میں کیا کہوں کیا ہو گیا

اوگھٹ شاہ وارثی

دل کا عالم عاشقی میں کیا کہوں کیا ہو گیا

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    دل کا عالم عاشقی میں کیا کہوں کیا ہو گیا

    رنج سہتے سہتے پتھر کا کلیجہ ہو گیا

    چین ایک دن بھی نہ پایا میں فراق یار میں

    وحشت دل کم ہوئی تھی کچھ کہ سودا ہو گیا

    گر پڑے غش کھا کے عاشق اور مردے جی اٹھے

    دو قدم جب وہ چلے یہ حشر برپا ہو گیا

    ہو گئے ہم صورت دیوار اس کو دیکھ کر

    کوچۂ جاناں میں کل اپنا یہ نقشہ ہو گیا

    حال سن کے یار کا آئی تن بے جاں میں جاں

    نامہ بر میرے لئے گویا مسیحا ہو گیا

    سیر کرنے بام پر آیا جو وہ پردہ نشیں

    سارا عالم دیکھ کر محو تماشہ ہو گیا

    ذکر اپنا آج کل سنتے ہیں اوگھٹؔ ہر کہیں

    اپنی بربادی کا بھی مشہور قصہ ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : فیضان وارثی المعروف زمزمۂ قوالی (Pg. 14)
    • Author : اوگھٹ شاہ وارثی
    • مطبع : جید برقی پریس، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے