دل لیا ایماں لیا اور بے سر و ساماں کیا
دل لیا ایماں لیا اور بے سر و ساماں کیا
یہ میرا کیسا بھرا گھر عشق نے ویراں کیا
یہ خدا کی مصلحت اس کی شکایت کیا کریں
دی بتوں کو اس نے دانائی ہمیں ناداں کیا
دین اور دنیا کے جھگڑے سے جو دی مجھ کو نجات
یہ بڑا اے حضرت عشق آپ نے احساں کیا
عاشقوں کو پھر قضا آئی قیامت ہو گئی
پھر سمند ناز کو اس ترک نے جولاں کیا
دیکھیے رہتی ہے کل مقتل میں کس کی آبرو
آج پھر سفاک نے ہے نیمچہ براں کیا
اور اوگھٹؔ کیا تھا میرے پاس جو کرتا نثار
حضرت وارثؔ کے صدقے دین اور ایماں کیا
- کتاب : فیضان وارثی المعروف زمزمۂ قوالی (Pg. 21)
- Author : اوگھٹ شاہ وارثی
- مطبع : جید برقی پریس، دہلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.