دل میں کچھ اور مرے حسرت و ارمان نہیں تیری چاہت کے سوا
دل میں کچھ اور مرے حسرت و ارمان نہیں تیری چاہت کے سوا
شاہ خاموش صابری
MORE BYشاہ خاموش صابری
دل میں کچھ اور مرے حسرت و ارمان نہیں تیری چاہت کے سوا
آہ افسوس طرف میرے ترا دھیان نہیں کیوں تو ہے مجھ سے خفا
ایک دن وہ تھا کہ ہر دم ترے دم ساز تھے ہم تیرے ہم راز تھے ہم
اب تو یہ نقشہ ہے صورت کی بھی پہچان نہیں آشنا تھا یا نہ تھا
پاس جب تک رہے ہم آپ کے دل شاد رہے خوب آزاد رہے
اب تو فرصت ہمیں غم سے کبھی اک آن نہیں جب سے ہیں تم سے جدا
پہلے تو اپنی نظر میں مجھے منظور کیا خوب مسرور کیا
بزم سے اپنی مجھے کاہئے کو پھر دور کیا میری تقصیر بتا
حال سکتہ کا سا ہے کہہ تو نہیں سکتا ہوں میں تری رہ تکتا ہوں میں
درد فرقت سے مرے تن میں رہی جان نہیں اے مسیحا مرے آ
باندھ خاموش کمر جلد سے کر عزم سفر موج دریا سے نہ ڈر
ناخدا کشتی کا کچھ تیرا نگہبان نہیں تیرا حافظ ہے خدا
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 307)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.